1 y - Translate

اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی کی منظوری کے بعد نگراں وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کی کم سے کم ماہانہ تنخواہ میں اضافہ کر دیا۔

سرکاری ملازمین کی کم از کم ماہانہ تنخواہ 32 ہزار روپے مقرر کر دی گئی۔ تمام ملازمین کو یکم جولائی سے 32 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملے گی۔ جن ملازمین کی تنخواہیں 32 ہزار روپے سے کم ہیں انہیں خصوصی الاؤنس دیا جائے گا۔

صدر مملکت عارف علوی کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ نے اطلاق کر دیا۔ اضافی اخراجات رواں مالی سال کیلیے مختص بجٹ سے پورے کیے جائیں گے۔ اضافی اخراجات کیلیے کوئی ضمنی گرانٹ جاری نہیں کی جائے گی۔

جمعرات کے روز نگراں وفاقی حکومت نے ایم پی ون سے تھری کے ملازمین کی تنخواہوں میں بڑا اضافہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس حوالے سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ 2017 کے ایم پی ون اسکیل کی کم سے کم تنخواہ میں 33 ہزار روپے کا اضافہ کر کے ایم پی ون اسکیل کی تنخواہ 5 لاکھ 32 ہزار روپے کر دی گئی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق 2023 کے ایم پی ون کی تنخواہوں میں 47 ہزار 850 روپے کا اضافہ کر کے افسران کی تنخواہ 7 لاکھ 72 ہزار روپے سے زائد کر دی گئی۔

ایم پی ٹو ملازمین کی تنخواہوں میں 39 ہزار 480 روپے تک کا اضافہ کیا گیا۔ 2017 کے ایم پی ٹو افسران کی تنخواہ میں 27 ہزار 225 روپے تک اضافے کے بعد تنخواہ 2 لاکھ 90 ہزار سے زائد ہوگئی جبکہ 2023 کے ایم پی ٹو افسران کی تنخواہ 4 لاکھ 21 ہزار روپے کر دی گئی۔

علاوہ ازیں، ایم پی تھری افسران کی تنخواہوں میں 26 ہزار 320 روپے تک کا اضافہ کیا جس کے بعد سال 2017 کے ایم پی تھری افسران کی تنخواہ ایک لاکھ 81 ہزار 500 روپے اور سال 2023 کے ایم پی تھری افسران کی تنخواہ 2 لاکھ 63 ہزار سے زائد کر دی گئی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق یکم اکتوبر 2023 سے ہوگیا۔

image